Subscribe Us

Hot Topics News

 



پاکستان میں ڈبل پینشن پر پابندی عائد کر دی گئی




پاکستان نے  نئے سال کی ابتدا میں حکومتی اخراجات کی مینیجمنٹ سے متعلق آئی ایم ایف کی شرط پر 


 عمل پیرا ہوتے ہوئے پینشن کے شعبے میں اصلاحات کا اجرا کر دیا۔ پاکستان کے وزارت خزانہ


 کے مطابق  یہ اصلاحات  پے اینڈ پینشن کمیشن کی سال ۲۰۲۰ کی سفارشات کی روشنی میں کی گئی ہیں ۔

ان اصلاحات میں سب سے نمایاں تبدیلی سرکاری خزانے پر سالہا سال سے بڑھتے بوجھ



  کو کم کرنے کے لئے پینشن سکیم کنٹریبیوٹری پینشن فنڈ سکیم متعارف کروائی۔ 

نئی پینشن سکیم کا اطلاق موجودہ مالی سال میں بھرتی ہونے والے وفاقی سویلین ملازمین پر ہو گا


  اور آئندہ مالی سال میں افواج میں ہونے والے ملازمین پر بھی لاگو ہو گا۔

یکم جنوری ۲۰۲۵ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق وفاقی  وذارت خزانہ کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ ملازم

  کی پینشن سروس کے آخری ۲۴ ماہ میں قابل پینشن تنخواہ کے اوسط کی بنیاد پر کیلکولیٹ کی جائے گی

  اور ان اصلاحات کے ذریعے ـ ڈبل پینشن لینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اب سرکاری ملازمیں


 ایک پینشن حاصل کر سکیں گے۔ مزید یہ کہ ریٹائرمنٹ کے وقت کی پینشن شمار کیا جائے گا۔


  اور اگر پینشن میں کوئی اضافہ ہوتا ہے تو بیس لائن پینشن کی بنیاد پر ہو گا۔

اور اگر حاضر سروس یا پینشنر کا خاوند یا بیوہ خود بھی تنخواہ دار ہو تو وہ ایسی صورت میں پینشن لینے کے

   حقدار ہ ہو گا یہ ترامیم دراصل حکومت کا پینشن بجٹ جو کہ موجودہ مالی سال میں ایک ہزار ارب

 سے تجاوز کر گیا ہے او گزشتہ  سال کے مقا بلے میں ۲۴ فیصد زیادہ ہے۔

Post a Comment

0 Comments