حضرت آدم علیہ السلام
راویان معتبر سے روایت ہےکہ جب ارادہ الہیٰ واسطے خلافت حضرت آدم علیہ السلام کے بموجب آیت کریمہ " اِنِی جاعل فی الارض خلیفۃ " اور ظہور ریاست بنی آدم کے متعلق ہوا تب حضرت عزرائیل کو حکم ہوا کہ ایک مٹھی خاک ہر قسم کی سرخ اور سفید اور سیاہ زمین سے جمع کر کے لائے اور بموجب حکم الہی درمیان مکہ اور طائف کے رکھی اور اللہ تعالی نے بارانِ رحمت اس مٹی پر برسایا اور اپنی قدرت کاملہ سے حضرت آدم کا پتلا اس مٹی کے خمیر سے بنایا اور چالیس برس تک وہ قالب بیجان وہاں پڑا رہا جب عنایت الہی نے چاہا کہ ستارہ اقبال حضرت آدم علیہ السلام کا روشن اور مرتبہ شرافت بنی آدم کا تمام مخلوق پر ظاہر ہو روح پاک کو حکم صادر ہوا کہ بدن آدم علیہ السلام میں داخل ہو لیکن روح لطیف نے خاک کثیف میں داخل ہونے سے انکار کیا۔
0 Comments